سر کے بل کھڑے ہونا بہترین ورزش
ماہرین نے الٹے کھڑے ہونے کو سر اور گردن کے لیے بہترین ورزش قرار دیا ہے تاہم بلڈپریشر کے مریض اسے ڈاکٹر کے مشورے سے کریں الٹے کھڑے ہونے سے سر اور گردن میں دوران خون بڑھتا ہے اور دماغ کو بھی تقویت پہنچتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ الٹے کھڑے نہیں ہو سکتے تو پھر روزانہ کئی منٹ ایسے بیٹھیں کہ آپ کا سر آپ کے دونوں گھٹنوں کے درمیان ہو۔
قبض سے بچیں:طبیبوں کے نزدیک قبض ام الامراض (بیماریوں کی ماں) ہے۔ یہ دس قسم کے امراض کی وجہ بنتی ہے۔ لہٰذا آپ اس معاملے میں محتاط رہیں۔ قبض کا احساس ہوتے ہی آپ کو اپنی غذا اور کھانے کے اوقات وغیرہ پر نظر ثانی کرنی ہو گی۔ اس کے علاوہ آپ کو کھانے کے دوران پانی سے پرہیز کرنا ہو گا۔ بہت ضروری ہو تو شروع میں آپ تھوڑا سا پانی پی سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ اپنی غذا میں ایسی چیزیں شامل رکھنا ہوں گی جس سے قبض کے امکانات پیدا نہ ہو سکیں۔ تھوڑا بہت پھل کھانے کے ساتھ رکھیں اور خاص طور پر تھوڑا سا پپیتا اس معالمے میں بہت معاون ثابت ہو گا کوشش کریں کہ آپ جو غذا لے رہے ہیں وہ نہ تو زیادہ چکنائی کی حامل ہو اور نہ ثقیل کہ آپ کے معدے کو ہضم کرنے میں مشکلات کا سامنا ہو۔ اگر آپ کو قبض بہت زیادہ ہو گیا ہے تو اس کے لیے آپ ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔
نرم سادہ اور زود ہضم غذا:اگرچہ چٹ پٹی، مرغن اور مصالحہ دار غذائیں جنوبی ایشیاء کے لوگوں کی کمزوری ہیں تاہم اس معاملے میں بھی احتیاط کی ضرورت ہے۔ کسی بھی چیز کی زیادتی ہمیشہ نقصان پہنچاتی ہے۔ غذا کے استعمال کے معاملے میں بھی یہ سدابہار محاورہ یاد رکھیں۔ اگرچہ کبھی کبھارمرغ مسلم یا پرتکلف کھانا کھانے میں کوئی ہرج نہیں تاہم اسے معمول نہ بنائیں۔ کوشش کریں کہ آپ کی غذا سادہ، زود ہضم ہو۔ اس کے لیے سبزیوں اور پھلوں کے استعمال کی عادت ڈالیں۔ کھانا جتنا زود ہضم اور سادہ ہو گا، آپ کے معدے کو ہضم کرنے میں اتنی ہی آسانی ہو گی۔ گیس کی تکلیف بھی نہیں ہو گی۔ یہی وجہ ہے کہ طبی ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ سادہ اور زود ہضم غذائیں عمر بڑھاتی ہیں۔ سو سال یا اس سے بھی زائد عمر پانے والے اکثر مرد و خواتین سے جب ان کی لمبی عمر کا راز پوچھا جاتا ہے تو ان کا یہی جواب ہوتا ہے سادہ غذا اور سرگرم طرز زندگی۔ کھائیے اور کام کیجئے۔
ایام کی تکلیف سے بچیں:بالغ خواتین میں ایام کی تکلیف کافی شدید ہوتی ہے۔ اس کی اگرچہ کچھ اور بھی وجوہات ہو سکتی ہیں تاہم امراض نسواں کے ماہرین کا ایک واضح خیال ہے کہ اس کی بڑی وجہ خواتین کا سرگرم نہ ہونا ہے اگر وہ فعال اور متحرک زندگی گزار رہی ہوں تو انہیں اس درد کی کم سے کم شدت کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ماہرین کہتے ہیں کہ اگر خواتین ایام کی تکلیف سے بچنا چاہتی ہیں تو اس کا موثر اور فوری حل یہ ہے کہ اپنی طرز زندگی پر نظر دوڑائیں۔ اگر آپ گھریلو کام کاج نہیں کرتیں تو کم از کم اپنے لیے ورزش کا وقت ضرور نکال لیں۔ کچھ نہیں تو کم از کم واک ہی کا اہتمام کریں۔
سن یاس کا درد:سن یاس جسے انگلش میں مینوپاز کہتے ہیں یہ بڑی عمر کی خواتین کا وہ درد ہوتا ہے جب ان میں بچہ پیدا کرنے کی صلاحیت ختم ہو جاتی ہے اس دور کے آغاز میں خواتین میں ہارمونی تبدیلیوں کی وجہ سے ذہنی تنائو، دبائو اور سستی میں اضمحلال کی کیفیت رہتی ہے جسے موجودہ دور میں ڈپریشن کہا جاتا ہے اس کی وجہ ہارمون سیرٹیونن کی سطح میں کمی ہے۔ اگر اس ہارمون کی مقدار جسم کو ملتی رہے تو اس ڈپریشن سے بہت حد تک نجات مل سکتی ہے۔ نشاستے دار غذائیں اور کم چکنائی کی حامل غذائیں استعمال کرنے سے اس ہارمون کی پیداوار بڑھائی جا سکتی ہے۔ ایسی غذائوں میں مکئی وغیرہ سرفہرست ہے۔
وزن بڑھنے نہ دیں:عمر اور قد کے لحاظ سے وزن آپ کو صحت مند رکھنے میں بہت اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اپنے قد کے اعتبار سے آپ کا آئیڈیل وزن آپ کا ڈاکٹر بتا سکتا ہے تاہم آپ کی کوشش ہونی چاہیے کہ آپ اپنے وزن کو بڑھنے نہ دیں۔ خاص طور پر آپ کا پیٹ نہیں بڑھنا چاہیے۔ موٹاپا بذات خود مرض ہے۔ ایک مطالعے کے مطابق جن مردو خواتین کی عمر 66 برس سے زیادہ ہو اور ان کا وزن بھی اوسط سے زیادہ ہو تو ایسے لوگوں کے لیے ذہنی صلاحیتوں میں کمی کا امکان 66 سال کے ان افراد سے زیادہ ہوتا ہے کہ جن کا وزن اس عمر میں اوسط وزن سے زیادہ نہ ہو بڑی عمر میں متحرک زندگی گزارنے کے لیے ضروری ہے کہ آپ اپنے وزن پر نظر رکھیں بلکہ بہتر ہے کہ گھر میں مشین منگوا کر رکھ لیں اور ہفتے دس دن میں ایک بار چیک کریں۔
پیشاب کی نالی میں انفیکشن:اگرچہ پیشاب کی نالی میں انفیکشن کا زیادہ شکار خواتین ہوتی ہیں تاہم مردوں میں بھی یہ شکایت ہو سکتی ہے۔ ایسی صورت میں پیشاب کی نالی میں شدید تکلیف ہوتی ہے، حمل کے دوران بہت ساری خواتین اس شکایت میں مبتلا ہو جاتی ہیں۔ ماہرین کہتے ہیں کہ جب آپ کی عمر چالیس سے پچاس سال کے درمیان ہو تو پیشاب ٹیسٹ لازمی کرائیں۔ اگر جلن وغیرہ کے ساتھ پیشاب آئے یا تکلیف محسوس ہو تو فوراً ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔ ابتدائی سطح پر ہی اسے روک لیا جائے تو آدمی بڑی تکلیف سے بچ سکتا ہے۔
کیلے کا روزانہ استعمال‘ اپنی عادت بنائیں:غذائی ماہرین کے نزدیک کیلا صحت کا خزانہ ہے۔ ہمارے ہاں یہ سستا بھی ہے اور ہر کوئی اسے خرید سکتا ہے پھر بھی کیلا نہ کھانا افسوس ناک ہو گا کیلے میں کیلشیم، فولاد، میگنیزیم اور فاسفورس ہوتا ہے۔ اس میں وٹامن اے اور وٹامن سی بھی موجود ہوتا ہے اس کے علاوہ وٹامن بی، تھایامین، رائبو فلیون، نایاسین بھی موجود ہوتے ہیں جو دماغ کو طاقت اور جلا بخشتے ہیں ماہرین کے نزدیک اگرچہ عمر کے ہر دور میں کیلا صحت کے لیے مفید ہے لیکن بڑی عمر میں اس کا استعمال اور بھی فائدہ دیتا ہے۔
ورزش کیجئے لیکن:صحت کے ماہرین ورزش کی تلقین تو کرتے ہی رہتے ہیں اور بلاشبہ اس کی بڑی معقول وجہ بھی ہے۔ ہر شخص ورزش کے فوائد جانتا ہے تاہم ورزش کے معیاری اور غیر معیاری ہونے کے بارے میں کم لوگ جانتے ہیں اگر آپ کسی ماہر کے مشورے سے اپنی صحت کے اعتبار سے ورزش کے بارے میں رہنمائی حاصل کریں گے تو یہ زیادہ بہتر ہو گا۔ تاہم ایک عام سی بات آپ کو معلوم ہونی چاہیے اگرآپ بہت آہستہ آہستہ ورزش کرتے ہیں تو آپ کو حرارے جلانے کے لیے کم از کم پینتالیس منٹ ورزش کرنا ہو گی۔ اسی طرح ورزش کے لیے ایسے اوقات کا انتخاب کریں جس میں آپ سکون کے ساتھ ایک ڈیڑھ گھنٹہ ورزش کے لیے وقف کر سکیں۔ افراتفری اور بے سکونی میں کی جانے والی ورزش زیادہ مفید نہیں رہتی۔ آپ کے جسم کے ساتھ آپ کے ذہن کو بھی پرسکون ہونا چاہیے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں